Friday, September 2, 2016

گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان, محکمہ موسمیات نے شہروں کے نام جاری کر دیئے ‎



اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) محکمہ موسمیات نے کہا ہے کہ آئندہ 24گھنٹوں کے دوران ملک کے بیشتر علاقوں میں موسم گرم اور خشک رہے گا تاہم مالاکنڈ، ہزارہ گلگت بلتستان،کشمیر اور اس سے ملحقہ پہاڑی علاقوں میں چند مقامات پر گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان ہے۔فورکاسٹنگ آفیسر محکہ موسمیات کے مطابق آئندہ 48گھنٹوں کے دوران ملک کے بیشتر علاقوں میں موسم گرم اورخشک رہے گا۔انہوں نے بتایا کہ گزشتہ 24گھنٹوں کے دوران پنجاب،خیبر پختونخوا،گلگت بلتستان اور کشمیر میں کہیں کہیں ٗ ژوب ڈویژن میں چند مقامات پر تیز ہواؤں اور گرج چمک کیساتھ بارش ہوئی۔
سب سے زیادہ بارش پنجاب کے علاقوں لاہور (سٹی97، ائیرپورٹ21)، یونیورسٹی آف پنجاب54،ٹوبہ ٹیک سنگھ39، لیہ36،چکوال 16، بھکر 12، سرگودھا 12،اوکاڑہ 07، فیصل آباد06، قصور03،جوہر آباد 02، گوجرانوالہ، ساہیوال، کامرہ01۔خیبرپختونخوا کے علاقوں کالام11، کوہاٹ09،بالاکوٹ، ڈی آئی خان07،پٹن 05۔فاٹا کے علاقوں پارہ چنار08،گلگت بلتستان کے علاقوں گوپس 04، سکردو03، استور، گلگت 02۔کشمیر کے علاقوں گڑھی دوپٹہ 04، مظفرآباد02۔بلوچستان کے اضلاع ژوب 02 ملی میٹربارش ریکارڈ کی گئی ۔


ترکی میں بغاوت کے بعد اب تک کا سب سے کریک ڈاؤن, کتنے اہلکار وں کوبرطرف کیا گیا ؟ جانئے



انقرہ (مانیٹرنگ ڈیسک)ترکی میں مزید8000سکیورٹی اہلکاروں کو برطرف کر دیا گیا ۔ترکی کے سرکاری میڈیا کے مطابق یہ برطرفیاں 15 جولائی کو ہونے والی ناکام بغاوت کے بعد جاری کریک ڈاؤن کا حصہ ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ برطرف کیے گئے سکیورٹی اہلکاروں میں سے 7669 کا تعلق پولیس سے ہے جب کہ مقامی سکیورٹی سے متعلق ایک اور ادارے کے قریب 323 اہلکار بھی شامل ہیں۔
ترک حکومت بغاوت کی اس ناکام کوشش کی ذمہ داری جلا وطن ترک مبلغ فتح اللہ گولن پر عائد کرتی ہے اور ان کے حامیوں کے خلاف سخت کریک ڈان شروع کیے ہوئے ہے۔ گولن بغاوت میں ملوث ہونے کے الزامات کو مسترد کرتے ہیں۔


مردان خودکش دھماکے ، خودکش نے پہلا کام کیا ، کیا ؟ تہلکہ خیز انکشاف



مردان/اسلام آباد(انیٹرنگ ڈیسک ) مردان میں ضلع کچہری گیٹ پر خود کش دھماکے کے نتیجے میں 11 افراد جاں بحق اور 40 افراد زخمی ہوگئے ٗزخمیوں میں بعض کی حالت نازک ہے جس کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کاخدشہ ہے ٗ ہسپتالوں میں ایمر جنسی نافذ کر دی گئی ۔ جمعہ کو خود کش حملہ آور نے مرادن میں ضلع کچہری گیٹ پر پہلے دستی بم پھینکا اور پھر خود کو دھماکے سے اڑا لیا جس کے نتیجے میں پولیس اہلکاروں اور وکلاء سمیت کم از کم 11 افراد جاں بحق اور 40 زخمی ہوگئے ۔
دھماکے کے بعد امدادی ٹیموں کے اہلکاروں نے زخمیوں کو فوری طور پر ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر اسپتال منتقل کیا جہاں انھیں طبی امداد دی جا رہی ہے۔ ہسپتال ذرائع نے بتایا کہ زخمیوں میں زیادہ تعداد وکلا کی ہے جن میں سے بیشتر کی حالت تشویش ناک ہے ٗ دھماکے کے بعد مرادن کے ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے ٗ شدید زخمیوں کو پشاور منتقل کر دیا گیا ادھر محکمہ انسداد دہشت گردی کے ذرائع کے مطابق احاطے میں وکلاء کی بڑی تعداد موجود تھی ٗدھماکے میں پولیس2 اہلکاروں اور2 وکیلوں سمیت11افراد جاں بحق ہوئے مشیر اطلاعات خیبر پختونخواہ مشتاق غنی نے بتایا کہ حملہ آور نے سب سے پہلے گیٹ پر دستی بم پھینکا اور پھر اندر داخل ہونے کے بعد اپنے آپ کو دھماکے سے اڑالیا ٗدوسری جانب ڈی پی او مردان نے بتایا کہ پولیس نے خود کش بمبار کو دیکھتے ہی اس پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں حملہ آور نے خود کو گیٹ پر ہی دھماکے سے اڑالیا۔ ذرائع نے بتایا کہ خود کش حملہ آور نے 6 سے 7 کلو بارودی مواد استعمال کیا۔واقعہ کے بعد سیکیورٹی فورسز نے پورے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کردیا ٗ بم ڈسپوزل اسکواڈ نے جائے وقوعہ سے شواہد اکھٹے کرنا شروع کردئیے ہیں۔ ڈی پی او مردان فیصل شہزاد کے مطابق ریسکیو ایمرجنسی آفیسر حارث حبیب کے مطابق پہلے چھوٹا دھماکا اور پھر زوردار دھماکا ہوا، دھماکے کے بعد فائرنگ بھی کی گئی علاقے کی بلند عمارتوں پر بھی سیکورٹی اہلکار تعینات کردیئے گئے ہیں۔
دوسری جانب مردان کے ضلعی ناظم حمایت اللہ مایار نے 10 افراد کی شہادت اور 41 کے زخمی ہونے کی تصدیق کی۔ضلعی ناظم کے مطابق خودکش حملہ آور نے پہلے دستی بم حملہ کرکے اپنا راستہ کلیئر کیا اور پھر کچہری کے گیٹ پر خود کو دھماکے سے اڑایا۔دوسری جانب مردان خودکش دھماکے کی ذمہ داری جماعت الاحرار نے قبول کرنے کا دعویٰ کیا۔ادھر صدر مملکت ممنون حسین ٗ وزیر اعظم نواز شریف نے دھماکے کی شدید مذمت کی ہے۔ٗ چیئر مین سینٹ میاں رضا ربانی ٗ ڈپٹی چیئر مین مولانا عبد الغفور حیدری ٗ سپیکر قومی اسمبلی سر دار ایاز صادق ٗ ڈپٹی سپیکر ٗصدر آزاد کشمیرمسعود خان ٗ وزیر اعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر ٗگلگت بلتستان کے وزیر اعلیٰ حافظ حفیظ الرحمن ٗ وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف ٗوزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ ٗ وزیر اعلیٰ خیبر پختون خوا پرویز خٹک ٗ وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ زہری ٗ گورنر پنجاب رفیق رجوانہ ٗ گور نر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد ٗ گور نر خیبر پختون خوا اقبال ظفر جھگڑا ٗ گور نر بلوچستان ٗ وفاقی وزراء چوہدری نثار علی خان ٗ پرویز رشید ٗ غلام دستگیر خان ٗ اسحاق ڈار ٗخواجہ آصف ٗ خواجہ سعد رفیق ٗ معاون خصوصی عرفان صدیقی ٗطارق فاطمی ٗ بیرسٹر ظفر اللہ ٗ وزیر مملکت عابد شیر علی ٗ ماروی میمن ٗ سائرہ افضل تارڑ ٗ بلیغ الرحمن ٗ طارق فضل چوہدری ٗ پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان ٗ پاکستان پیپلز پارٹی کے سربراہ بلاول بھٹو زر داری ٗ سابق صدر آصف علی زر داری ٗ عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسفند یار ولی ٗ جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق ٗ جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمن ٗ مسلم لیگ (ق)کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین ٗ سابق وزیر اعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی ٗ سیکرٹری جنرل مسلم لیگ (ق)مشاہد حسین سید ایم کیو ایم کے رہنما فاروق ستار تحریک نفاذ فقہ جعفریہ علامہ ساجد نقوی سمیت متعدد سیاسی ومذہبی رہنماؤں نے دھماکے کی مذمت کی ۔


دنیا بھر میں کمزور ترین پاسپورٹوں فہرست جاری ، پہلے پر افغانستان ، پاکستان کا نمبر کونسا ہے ؟ جانئے

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)دنیا بھر میں کمزور ترین پاسپورٹ رکھنے والے ممالک میں افغانستان کا پہلا جبکہ پاکستان دوسرے نمبر پرہے جبکہ جاپان طاقت ور ترین پاسپورٹ رکھنے والوں کی فہرست میں پہلا نمبر پر ہے ۔ایک میگزین رپورٹ کے مطابق جرمن پاسپورٹ اس وقت دنیا میں سب سے طاقتور ہیں جن کو رکھنے والے 218 میں سے 177 ممالک میں بغیر ویزہ کے جاسکتے ہیں ،طاقت ور پاسپورٹ رکھنے والے ممالک میں سوئیڈن کا دوسرا نمبر ہے جس کے شہریوں کو 176 ممالک میں ویزے کی ضرورت نہیں۔رپورٹ کے مطابق فن لینڈ، فرانس، اٹلی، اسپین اور برطانیہ کے پاسپورٹس رکھنے والے 175 ممالک میں بغیر ویزہ کے جاسکتے ہیں جبکہ بیلجیئم، ڈنمارک، نیدرلینڈز اور امریکی شہریوں کو یہ چھوٹ 174 ممالک میں ملتی ہے۔پانچویں پر 173 ممالک کے ساتھ آسٹریا، جاپان اور سنگاپور ہیں جبکہ 172 ممالک کے ساتھ کینیڈا، آئرلینڈ، جنوبی کوریا، لگسمبرگ، ناروے، پرتگال اور سوئٹزرلینڈ چھٹے نمبر پر ہیں۔
یونان اور نیوزی لینڈ کے شہری 171 ممالک میں اس سہولت سے مستفید ہوسکتے ہیں، جس کے بعد آسٹریلیا ، مالٹا اور ہنگری، چیک ریپبلک اور آئس لینڈ بالترتیب آٹھویں، نویں اور دسویں نمبر پر ہیں۔دوسری جانب دنیا کے کمزور ترین پاسپورٹس رکھنے والے ممالک میں افغانستان سرفہرست ہے جس کے پاسپورٹ ہولڈر 25 ممالک میں ویزہ فری انٹری کے حقدار ہیں جبکہ پاکستانی پاسپورٹ پر یہ سہولت صرف 29 ممالک کے لیے ہے اور اس طرح وہ دوسرا کمزور ترین پاسپورٹ قرار پایا۔فہرست کے مطابق پاکستانی پاسپورٹ پر 29 ممالک میں ویزہ لگوائے بغیر مخصوص شرائط پر جا سکتے ہیں، ان 29 میں سے کچھ ممالک میں وہاں پہنچنے پر ویزہ لینا پڑتا ہے، کچھ میں ای ویزہ لینا پڑتا ہے جبکہ کچھ میں ضرورت نہیں ہوتی۔ان ممالک میں مالدیپ،کینیا،زمبابوے ،موریطانیہ،نیپال،مشرقی تمور،شوگنڈا،بحرین ،تاجکستان اور دیگر افریقی ممالک شامل ہیں۔رپورٹ کے مطابق عراق 30 ممالک کے ساتھ تیسرے، صومالیہ 31 ممالک کے ساتھ چوتھے، شام 32 ممالک کے ساتھ پانچویں، لیبیا 36 ممالک کے ساتھ چھٹے، اریٹیریا، ایتھوپیا، ایران، نیپال، فلسطین اور سوڈان 37 ممالک کے ساتھ ساتویں، کوسوو، جنوبی سوڈان اور یمن 38 ممالک کے ساتھ 8 ویں، بنگلہ دیش، کانگو، لبنان، سری لنکا 39 ممالک کے ساتھ 9 ویں جبکہ برونڈی، شمالی کوریا اور میانمار 42 ممالک کے ساتھ 10 ویں نمبر پر ہیں۔


قومی اسمبلی میں الطاف حسین کیخلاف بڑا کام ہو گیا


اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) قومی اسمبلی نے الطاف حسین کے بیانات کے خلاف مذمتی قرارداد متفقہ طورپر منظور کرلی ہے۔ جمعہ کو وفاقی وزیر برجیس طاہر نے قرار داد پیش کی جس میں کہاگیا کہ یہ ایوان کراچی پریس کلب میں ایم کیو ایم کی بھوک ہڑتال کے نتیجے میں پیر 22 اگست 2016ء کو پاکستان مخالف نعرنے لگائے جانے اور لندن سے ایم کیو ایم کے بانی الطاف حسین کی متنازع اور اشتعال انگیز تقریر اور پاکستان کی اساس / سالمیت پر حملہ اور نتیجتاً میڈیا ہاؤسز بالخصوص اے آر وائی چینل پر حملوں کی شدید ترین الفاظ میں مذمت کرتا ہے۔ یہ ایوان کسی بھی جانب سے ہر قسم کے جرائم، تشدد ، دہشت گردی اور پاکستان مخالف نعروں یا کارروائیوں کی مذمت کرتا ہے اور پرزور مطالبہ کرتا ہے کہ ان متعلقہ افراد کیخلاف قانون اور آئین کے مطابق سخت سے سخت کارروائی فوری طور پر عمل میں لائی جائے۔ یہ ایوان پاکستان کی پارلیمنٹ اور مسلح افواج، میڈیا، عدلیہ اور اسلامی جمہوریہ پاکستان کے دستور کے تحت کام کرنے والے تمام جمہوری اداروں کیساتھ اپنی مکمل یکجہتی کا اظہار کرتا ہے۔


نماز جمعہ کے دوران زلزلے کے جھٹکے



اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) خیبر پختونخواہ کے اہم شہر سوات میں نماز جمعہ کے دوران زلزلے کے جھٹکے، تفصیل کے مطابق نماز جمعہ کے دوران سوات اور شانگلہ میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کئے گئے۔ جھٹکے محسوس ہوتے ہیں لوگ کلمہ طیبہ کا ورد کرتے ہوئے اپنے گھروں سے نکل آئے ۔ نجی ٹی وی رپورٹ کے مطابق زلزلے کے جھٹکوں کی شدت ریکٹر سکیل پر ابھی معلوم نہیں ہو سکی۔


حضرت یوسف علیہ السلام کے مزار مقدس کی بے حرمتی


اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہر نابلس میں جمعرات کے روز سینکڑوں یہودی آباد کاروں نے جلیل القدر پیغمبر حضرت یوسف علیہ السلام کے مزار پر دھاوا بولا اور مذہبی رسومات کی ادائیگی کی آڑ میں مقدس مقام کی بے حرمتی کی۔ یہودیوں کے دھاوے کے موقع پر بڑی تعداد میں فلسطینی شہری بھی وہاں موجود تھے۔ فلسطینیوں اور یہودی آباد کاروں کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں۔ادھر دوسری جانب یہودی آباد کاروں کو فول پروف سیکیورٹی فراہم کرنیوالے اسرائیلی فوجیوں پر نامعلوم افراد نے فائرنگ کی جس کے نتیجے میں ایک اسرائیلی فوجی زخمی ہوگیا۔ زخمی فوجی کو اسپتال منتقل کردیا گیا ہے جہاں اس کی حالت خطرے سے باہر بیان کی جاتی ہے۔عینی شاہدین نے بتایا کہ گزشتہ روز علی الصباح سینکڑوں یہودی آباد کار بسوں کے ذریعے عورتا کے مقام پر حضرت یوسف ؑ کے مزار پر دھاوا بولا۔ اس موقع پر اسرائیلی فوج اور پولیس کی بھاری نفری تعینات تھی۔ اس دوران اسرائیلی فوجیوں پر فائرنگ بھی کی گئی جس کے نتیجے میں قابض فوج کا ایک اہلکار زخمی ہوگیا۔عینی شاہدین نے بتایا کہ یہودی آباد کار حضرت یوسف علیہ السلام کے مزار میں داخل ہوئے اور تلمودی تعلیمات کے مطابق مذہبی رسومات ادا کیں۔ یہودی آباد کاروں نے مزار پر موجود فلسطینیوں پرحملہ کیا جس کے نتیجے میں متعدد فلسطینی زخمی ہوئے۔ جواب میں فلسطینی شہریوں نے بھی یہودی آباد کاروں اور اسرائیلی پولیس پر سنگ باری کی۔ اسرائیلی فوج اور پولیس کے لاٹھی چارج سے متعدد شہری زخمی ہوگئے۔واقعے سے دنیا بھر کے مسلمانوں میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی ہے۔


؟ مکی آرتھر کے صبر کا پیمانہ لبریز ، کھلاڑیوں کی حقیقت سامنے لے آئے



ہیڈن کلے(مانیٹرنگ ڈیسک )پاکستان کرکٹ ٹیم کے کوچ مکی آرتھر کا کہنا ہے انھیں یہ بات کہتے ہوئے بالکل اچھا نہیں لگتا لیکن حقیقت یہ ہے پاکستان کی ون ڈے ٹیم رینکنگ میں نویں نمبر پر ہے اور وہ یہ دیکھ سکتے ہیں کہ ایسا کیوں ہے؟لیڈز کے ہیڈنگلے سٹیڈیم میں میچ کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے مکی آرتھر نے کہا کہ پاکستانی ٹیم میں اس وقت نہ تو میچ کا تیز آغاز فراہم کرنے والے کھلاڑی موجود ہیں اور نہ ہی میچ کے آخر میں جیت دلانے والے۔ان کا کہنا تھا ’مجھے ان تمام کمزوریوں کا علم ہے لیکن ون ڈے ٹیم کو ٹھیک کرنے میں وقت لگے گا، یہ چند دنوں میں ٹھیک نہیں ہو سکتی۔‘
مکی آرتھر کے مطابق مستقبل میں پاکستان کی بہتر ٹیم بنانے کے لیے کھلاڑیوں پر خصوصی نظر رکھی جا رہی ہے اور مجھے اب ان کھلاڑیوں کا کافی اندازہ ہو گیا ہے جن پر مزید محنت کی جا سکتی ہے۔مکی آرتھر نے تقریباً ہر سوال جواب ایسے دیا کہ پاکستان کی ایک روزہ ٹیم اس وقت جس دور سے گزر رہی ہے وہ کمزور تو ہے لیکن انھیں ان کمزوریوں کا نہ صرف احساس ہے بلکہ اسے دور کرنے کے لیے انھیں معلوم ہے کہ کرنا کیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ وہ اگلے برس چیمپئنز ٹرافی تک ایک بہتر کم کمبینیشن والی ٹیم بنانے میں کامیاب ہو جائیں گے۔مکی آرتھر نے مذید کہا ’ایک بات بلکل واضح ہے کہ مجھے ٹیم میں وہ کھلاڑی چاہیءں جو گیند کو گراؤنڈ سے باہر پھینکنے کی صلاحیت رکھتے ہوں، جو فٹ رہنا جانتے ہوں اور ٹیم کی جیت میں اس وقت کردار ادا کر سکتے ہوں جب ٹیم کو ان کی ضرورت ہو۔‘انھوں نے کہا کہ ہمیں ایسے ہی کھلاڑیوں کو تلاش کرنا ہے اور ان میں وقت لگے گا۔ون ڈے ٹیم کے کپتان محمد اظہر کی کارکردگی پر پاکستانی ٹیم کے کوچ کا کہنا تھا کہ وہ اظہر کی کارکردگی سمیت ڈریسنگ روم میں ان کے رویے اور کھلاڑیوں سے برتاؤ سے بھی مطمئن ہیں۔۔


پشاور میں دہشت گردوں کا حملہ۔۔۔! نواز شریف بھی خاموش نہ رہ سکے قابل تحسین بیان دیدیا



اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک ) وزیراعظم محمد نواز شریف نے پشاور میں دہشت گردوں کے خلاف کامیاب آپریشن پر اطمینان کا اظہار کیا‘ فوج‘ ایف سی اور پولیس نے دہشت گردوں کے خلاف فوری کارروائی کرکے دہشت گردوں کے حملے کو ناکام بنا کر قابل تحسین اقدام کیا ۔ جمعہ کو وزیراعظم نوازشریف نے پشاور میں دہشت گردوں کے خلاف کامیاب آپریشن پر اطمینان کا اظہار کیا۔
وزیراعظم نے کہا کہ سکیورٹی فورسز کی صلاحیت اور استعداد کار میں اضافہ قابل تعریف ہے، فوج ایف سی اور پولیس نے دہشت گردوں کے خلاف فوری کارروائی کرکے دہشت گردوں کے حملے کو ناکام بنایا ہے اور دہشت گردوں کے حملے کو ناکام بنانا قابل تحسین ہے۔ انہوں نے کہا کہ سکیورٹی فورسز نے عوام کے جان و مال کے نقصان کے بغیر دہشتگردوں کا حملہ کامیاب کارروائی سے ناکام بنایا ۔


امریکہ نے ایران کو خفیہ طور پرایٹم بم بنانے کی اجازت دیدی!!



اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)ایک نئی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ امریکا اور مذاکرات میں شریک اس کے دیگر شراکت دار خفیہ طور پر ایران کو تاریخی نیوکلیئر معاہدے میں بعض پابندیوں سے چھوٹ دینے پر متفق ہوئے تھے، تاہم امریکی وائٹ ہاؤس نے اس بات کی دو ٹوک الفاظ میں تردید کی ہے۔گزشتہ برس طے پانے والے معاہدے کا مقصد تہران پر اقتصادی پابندیوں کو کم کرنے کے آغاز کے لیے حتمی وقت کے وعدے کو پورا کرنا تھا۔میڈیارپورٹس کے مطابق واشنگٹن میں انسٹی ٹیوٹ فار سائنس اینڈ انٹرنیشنل سکیورٹی کی جانب سے یہ رپورٹ جاری کئی گئی اوریہ بات رپورٹ کی تیاری میں شریک ادارے کے سربراہ ڈیوڈ اولبرائٹ نے بتائی جو اقوام متحدہ میں سابق اسلحہ معائنہ کار رہ چکے ہیں۔اولبرائٹ کے مطابق رپورٹ میں مذاکرات میں شریک حکومتوں کے متعدد ذمہ داران سے حاصل ہونے والی معلومات کا سہارا لیا گیا تاہم اولبرائٹ نے ان کی شناخت ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔رپورٹ کا جائزہ لینے والی ایک غیرملکی نیوز ایجنسی کے مطابق اس کے متن اور مندرجات کی خود مختار اور آزاد ذرائع سے تصدیق نہیں ہو سکی۔ذرائع کے مطابق امریکہ نے ایران کو ایٹم بنانے کا استثناء اس لئے دیا ہے کہ ایران اسے مثبت مقاصد میں استعمال کرے گا۔
رپورٹ میں واضح کیا گیا ہے کہ استثناء کے تحت ایران کو اپنی نیوکلیئر تنصیبات میں محفوظ کرنے کے لیے معاہدے میں درج کم افزودہ یورینیئم کی مقدار سے تجاوز کرنے کی اجازت دی گئی۔ کم افزودہ یورینیم کو خالص بنا کر اسے اعلی افزودہ یورینیئم میں تبدیل کیا جا سکتا ہے جو کہ ہتھیار تیار کرنے میں استعمال ہوتا ہے۔رپورٹ کے مطابق ایران کو ملنے والے استثناء کو نیوکلیئر معاہدے پر عمل درامد کی نگرانی کے لیے تشکیل دی گئی مشترکہ کمیٹی کی منظوری بھی حاصل ہے۔ یہ کمیٹی امریکا اور مذاکرات میں شریک اس کے شراکت داروں پر مشتمل ہے۔ ان میں سلامتی کونسل کے پانچ مستقل رکن ممالک، جرمنی اور ایران شامل ہیں۔امریکی انتظامیہ نے بتایا ہے کہ معاہدے کے لیے مذاکرات کرنے والی عالمی طاقتیں کسی خفیہ انتظام پر متفق نہیں ہوئیں۔وہائٹ ہاؤس کے ایک ذمہ دار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ مشترکہ کمیٹی اور اس کا کردار کسی طور خفیہ نہیں۔ مذکورہ ذمہ دار نے استثناء کے حوالے سے رپورٹ کی تصدیقات پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔


Thursday, September 1, 2016

سب سے بڑی خبر: اسرائیلی جنگی طیارے پاکستانی حدود میں گھس گئے


اسلام آباد (نیوزڈیسک) بھارت کی جانب سے ریڈیو پر بلوچی زبان میں پروگراموں کی منظوری کے بعد پاکستان کا کرارا جواب ، غیر قانونی بھارتی چینلز پر پابندی عائد کر دی۔بھارتی حکومت بلوچستان میں مداخلت کا ایک اور اقدام سامنے آ گیا۔ مودی حکومت نے آل انڈیا ریڈیو کو بلوچی زبان میں پروگرامز شروع کرنے کی اجازت دیدی ہے۔بھارت کے اس اقدام کے جواب میں پاکستان نے 15 اکتوبر 2016 سے تمام بھارتی چینلز کی ملک میں نمائش پر پابندی عائد کر دی ہے، پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی کے مطابق بھارتی چینلز کے متعلق کافی شکایات موصول ہو رہی تھیں۔
بھارتی حکومت کی جانب سے جموں کشمیر میں خصوصی ٹرانسمیٹر نصب کر دیئے گئے ہیں جس کے تحت نشریات کو مزید علاقوں تک بڑھایا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق بلوچستان میں بھارتی مداخلت کے مسئلے کو پہلے ہی عالمی سطح پر اٹھایا جا رہا ہے جبکہ بھارتی حکومت کا بلوچ زبان کو سرکاری ریڈیو کا حصہ بنانا ریڈ لائن کو عبور کرنے کے مترادف ہے۔بھارتی حکومت کی جانب سے بلوچی زبان میں پروگرامز شروع کرنے پر جواز بنایا گیا ہے کہ اس سے ظلم و ستم کا شکار علیحدگی پسند بلوچ رہنمائوں کو بولنے کا موقع دیا جائے گا تاکہ وہ دیگر لوگوں اور دنیا کو اپنے اوپر ہونے والے ظلم و ستم سے آگاہ کرسکیں۔
چییئرمین پیمرا ابصار عالم نے اسلام آباد میں نیوز کانفرنس سے خطاب میں بتایا کہ پیمرا نے پاکستانی ٹی وی چینلز پر دس فیصد سے زائد غیر ملکی مواد دکھائے جانے پر بھی پابندی عائد کی۔کیپل آپریٹر سیٹلائیٹ ٹی وی چینلز چھ فیصد بھارتی اور چار فیصد دیگر غیر ملکی مواد قانون کے تحت دکھا سکتے ہیں مگر اس کی مسلسل خلاف ورزی ہو رہی ہے۔ چیئرمین پیمرا نے بتایا کہ کیبل آپریٹرز دو سے پانچ کے درمیان سی ڈی چینل دکھا سکتے ہیں خلاف ورزی کرنے والے کیبل آپریٹرز کے خلاف بھی کارروائی ہو گی۔ابصار عالم کا کہنا تھا کہ غیر ملکی مواد چلانے کے حوالے سے خلاف ورزی کرنے والے ،غیر قانونی ڈی ٹی ایچ کے کاروبار سے وابستہ افراد کو پیمرا کی جانب سے پینتالیس دن کا وقت دیا گیا ہے جس کے بعد پندرہ اکتوبر سے ان تمام خلاف ورزیوں کے مرتکب چینلز اور افراد کے خلاف کاراروئی عمل میں لائی جائے گی۔انھوں نے بتایا کہ ایف آئی اے اور پی ٹی اے کے ساتھ ملکر پیمرا نے غیر قانونی ڈی ایچ کا پیسہ بیرون ملک منتقل کر نے والوں کے خلاف بھی کارروائی کا آغاز کر دیا ہے کیونکہ یہ ملکی معیشت کیلئے نقصان دہ ہے ۔پاکستانی معاشرے سے مطابقت نہ رکھنے واے اشتہارات کے حوالے سے سوال کے جواب میں ابصار عالم کا کہنا تھا کہ اس پر قانون سازی کی ضرورت ہے پارلیمنٹ قانون سازی کرے تو پیمرا اس پر عمل درآمد کروائے گا۔

سب سے بڑی خبر: اسرائیلی جنگی طیارے پاکستانی حدود میں گھس گئے

لاہور ( مانیٹرنگ ڈیسک) اسرائیلی جنگی طیارہ پرواز کے دوران متحدہ عرب امارات اور پاکستانی سرحدوں کے دوران پرواز کرتا دیکھا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق اسرائیلی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیلی جنگی طیارہ پاکستان اور متحدہ عرب امارات دونوں ملکوں کی سمندری حدود میں داخل ہوتے ہوئے سرحدی علاقوں کے قریب پرواز کی ہے۔ اسرائیلی طیارہ اپریکہ کی جانب سے منعقد کردہ فضائی مشقوں میں حصہ لے رہا تھا جبکہ ان مشقوں میں پاکستان اور متحدہ عرب امارات کی فضائیہ نے بھی حصہ لیا تھا ، اسرائیلی جنگی طیارہ پاکستان اور متحدہ عرب امارات کی حدود مین کیوں داخل ہوا اس بارے میں اسرائیلی فضائیہ کی جانب سے ابھی تک کوئی وضاحت نہیں پیش کی گئی۔



ایم کیو ایم کی شامت آگئی،پاک فوج اگلے چند دنوں میں کیا کرنے والی ہے؟جنرل عاصم سلیم باجوہ نے سب کچھ بتا ڈالا

اسلام آباد(ویب ڈیسک)پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ ( آئی ایس پی آر ) کے ترجمان لیفٹیننٹ جنرل عاصم سلیم باجوہ نے کہا ہے کہ پنجاب میں رینجرز کو اختیارات دینے کے حوالے سے بات چیت چل رہی ہے ، پاکستان مخالف نعرے کسی بھی طرح سے قابل قبول نہیں،ایم کیو ایم کے خلاف کچھ ایکشن ہو چکے ہیں اور کچھ آنے والے دنوں میں ہوں گے اس حوالے سے حکومت بھی کارروائی کررہی ہے ، پاکستان میں اچھے اور برے دہشت گرد کا کوئی تصور نہیں، حقانی نیٹ ورک سمیت تمام دہشت گردوں کو بلا تفریق مارا گیا،شمالی وزیرستان سے دہشت گردوں کا صفایا ہو چکا ،اب شوال کا علاقہ سوئٹزلینڈ اور پیرس جیسا بن چکا ہے، ملک میں دہشت گردی کے خلاف زیرو ٹالرونس پائی جاتی ہے،،ملک بھر میں168 کومبنگ آپریشن کئے گئے ،داعش نے پاکستان میں بھی اپنے قدم جمانے کی کوشش کی لیکن پاکستانی معاشرے نے اسے قبول نہیں کیا ، داعش سے تعلق رکھنے والے 309 افراد گرفتار کیا جن میں 25 غیر ملکی تھے، 157 چھوٹے گروپس بھی ملوث تھے،کلبھوشن کی گرفتاری کے بعد ایک نیٹ ورک پکڑا گیا ہے ، پاکستان میں بھارتی مداخلت کی بات ثابت ہو چکی ہے ، آئی ایس پی آر کے ڈائریکٹر جنرل عاصم سلیم باجوہ نے نیوز کانفرنس کے دوران بتایا کہ آپریشن ضرب عضب بلاتفریق کیا گیا۔ان کا مزید کہنا تھا کہ 15 جون 2014 کو آپریشن ضرب عضب شروع ہوا اور اس آپریشن کے حوالے سے کئی گائیڈ لائنز طے کی گئی تھیں جن میں سے اہم ترین گائیڈلائنز یہ تھیں کہ آپریشن بلاتفریق ہوگا، دہشتگردی کا مکمل خاتمہ کیا جائے گا، عام شہریوں اور املاک کے نقصان سے بچنے کی کوشش کی جائے گی اور انسانی حقوق کا خیال رکھا جائے گا۔ ۔عاصم باجوہ نے بتایا کہ آپریشن کے دوران بڑی تعداد میں اسلحہ، گولہ بارود اور نفرت انگیز مواد ضبط کیے گئے۔انہوں نے بتایا کہ دہشت گردوں نے اتنا بارود اکھٹا کررکھا تھا کہ اگر اس سے روزانہ پانچ بم بناتے تو 21 سال تک یہ مواد چل سکتا تھا۔ان کا کہنا تھا کہ شمالی وزیر ستان انتہائی مشکل علاقہ ہے لیکن سردی اور گرمی کی پروازہ کیے بغیر پاک فوج کے جوانوں نے دہشتگردوں کی پناہ گاہوں کو ختم کیا۔انہوں نے بتایا کہ اس سے بھی زیادہ مشکل خیبر ایجنسی کے علاقے تھے، یہاں برفانی پہاڑیاں تھیں اور یہاں مورچے بنے ہوئے تھے، یہاں ہمارا بہت زیادہ نقصان ہوا۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا کہ خیبر ایجنسی میں 900 دہشتگرد مارے اور وہاں ہر طرح کا دہشتگرد مارا اور ان کے نیٹ ورک ختم کیے۔ان کا کہنا تھا کہ یہ کامیابیاں ایسے ہی حاصل نہیں کیں، صرف ضرب عضب میں 535 شہید 2272 زخمی ہوئے۔ضرب عضب کی کامیابیوں کی وجہ سے ملک بھر میں پرتشدد واقعات کی شرح میں کمی آئی اور ہم اسے مکمل طور پر ختم کرنے کیلئے پر عزم ہیں۔انہوں نے کہا کہ آپریشن کے نتیجے میں بے گھر ہونے والے افراد کی واپسی کا عمل شروع ہوچکا ہے اور 66 فیصد آئی ڈی پیز واپس جاچکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ 168 کومبنگ آپریشن ملک بھر میں ہوچکے ہیں اور جہاں بھی ضرورت ہوتی ہے ہم کومبنگ آپریشن کرتے ہیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم کہتے رہتے ہیں کہ داعش کو پاکستان میں داخل نہیں ہونے دیں گے، داعش نے ہمارے علاقوں میں بھی پہنچنے کی کوشش کی۔10 جنوری 2015 کو ٹی ٹی پی کے لوگوں نے داعش کو بیعت کی اور افغانستان میں کی اور وہیں سے ویڈیو ریلیز کی، 26 جنوری کو ان کی بیعت قبول ہوگئی۔انہوں نے کہا کہ مجموعی طور پر داعش سے تعلق رکھنے والے 309 افراد گرفتار کیا جن میں 25 غیر ملکی تھے، 157 چھوٹے گروپس بھی ملوث تھے، لوگوں کو ہزار ہزار روپے دے کر بھی کام کرائے گئے۔انہوں نے بتایا کہ حافظ عمر داعش میں پاکستان کا امیر تھا اس نے 15 قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں کو شہید کیا اور میڈیا ہاؤسز پر حملے کیے۔انہوں نے کہا کہ کراچی آپریشن کے نتیجے میں دہشتگردی میں 74 فیصد، ٹارگٹ کلنگ میں 94، بھتہ خوری میں 95 فیصد کمی واقع ہوئی جبکہ رینجرز کے 30 اہلکار شہید اور 89 زخمی ہوئے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں داعش کے ہمدردوں کو بھی گرفت میں لیا گیا اور ان کی افغانستان میں موجودگی بھی ہمارے لیے ایک چیلنج ہے پاکستان میں ان کا سایہ بھی برداشت نہیں کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کے خلاف آنے والے دنوں میں کچھ ایکشن ہوں گے کچھ ہوچکے ہیں، پاکستان مردہ باد کے نعرے کسی بھی طرح سے قابل قبول نہیں، حکومت اس حوالے سے ایکشن لے رہی ہے ،پاکستان مخالفت بیانات دینے والا شخص برطانوی شہری ہے۔متحدہ قائد کی تقریر پر جن لوگوں نے املاک کو نقصان یا پرتشددکارروائیاں کیں ان کے خلاف ایکشن لینے کے لئے اسی رات ایم کیو ایم کی قیادت کو رینجرز ہیڈکوارٹر بلایا گیا اور جو لوگ ان کارروائیوں میں ملوث تھے ان کی ویڈیو فوٹیج کے ذریعے ایم کیو ایم کی قیادت سے نشاندہی کروائی گئی ،جو لوگ ان کارروائیوں میں ملوث نہیں تھے ان کو چھوڑدیا گیا اور ملوث تھے ان کے خلاف کارروائی کی گئی ہے ،پاکستان مخالف نعرہ ایک غیر ملکی شہری نے لگایا جو کسی صورت قبول نہیں ،اداروں سے بڑھ کر سب سے بڑی بات پاکستان مخالف نعرے لگانے کی ہے ،انہوں نے کہا کہ پہلے ایک فون کال پر کراچی بند ہو جاتا تھا لیکن اب وہ صورت حال نہیں۔انہوں نے کہا کہ دنیا کو سمجھنا ہوگا کہ پاکستان اور افغانستان کی 26 سو کلومیٹر طویل سرحد ہے، جو کھلی ہوئی ہے اور دونوں طرف قبائل آباد ہیں، اس چیلنج کو سمجھتے ہوئے بارڈر مینجمنٹ پر کام شروع کیا اور سرحد پر کراسنگ پوائنٹس بنیں گے۔پاکستان میں 30 لاکھ افغان مہاجرین ہیں ان ہی میں آکر چھپنے والے دہشتگردوں کو ڈھونڈنا بھی بڑا چیلنج ہے، ان کی باوقار واپسی کے بعد یہ مسئلہ حل ہوجائے گا۔انہوں نے کہا کہ مہاجرین کی واپسی حکومت کا مسئلہ ہے، ہمارا کام صرف سکیورٹی کی حد تک محدود ہے۔انہوں نے امریکی وزیر خارجہ کی جانب سے دیے گئے بیان پر ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں اچھے اور برے دہشت گرد کا کوئی تصور نہیں، ہم نے آپریشن شروع کرنے سے قبل کہا تھا کہ یہ بلاتفریق ہوگا اور بلا رنگ و نسل کارروائی کی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ حقانی نیٹ ورک اور افغان طالبان سمیت تمام دہشتگردوں کو ہلاک کیا اور اس حوالے سے بیان درست نہیں کہ پاکستان حقانی نیٹ ورک کے خلاف کارروائی نہیں کررہا۔بلوچستان میں بلوچی ریڈیو کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ نریندر مودی کے بیان کا رد عمل آپ نے بلوچستان میں دیکھ لیا۔انہوں نے کہا کہ زمینی حقائق یہ ہیں کہ بلوچستان میں سیاسی استحکام آیا ہے اور فوج نے بحیثیت ادارہ بہت تعاون کیا ہے، باہر سے ہونے والے پروپیگنڈہ وہی لوگ کررہے ہیں جنہیں یہاں مسترد کیا جاچکا ہے

Adam Driver leaves interview 'because he can't stand listening to himself'

Scarlett Johansson and Adam Driver star in Marriage Story  Many of us can't bear to listen to or watch recordings of ourselves. But...