Thursday, September 1, 2016

سب سے بڑی خبر: اسرائیلی جنگی طیارے پاکستانی حدود میں گھس گئے


اسلام آباد (نیوزڈیسک) بھارت کی جانب سے ریڈیو پر بلوچی زبان میں پروگراموں کی منظوری کے بعد پاکستان کا کرارا جواب ، غیر قانونی بھارتی چینلز پر پابندی عائد کر دی۔بھارتی حکومت بلوچستان میں مداخلت کا ایک اور اقدام سامنے آ گیا۔ مودی حکومت نے آل انڈیا ریڈیو کو بلوچی زبان میں پروگرامز شروع کرنے کی اجازت دیدی ہے۔بھارت کے اس اقدام کے جواب میں پاکستان نے 15 اکتوبر 2016 سے تمام بھارتی چینلز کی ملک میں نمائش پر پابندی عائد کر دی ہے، پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی کے مطابق بھارتی چینلز کے متعلق کافی شکایات موصول ہو رہی تھیں۔
بھارتی حکومت کی جانب سے جموں کشمیر میں خصوصی ٹرانسمیٹر نصب کر دیئے گئے ہیں جس کے تحت نشریات کو مزید علاقوں تک بڑھایا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق بلوچستان میں بھارتی مداخلت کے مسئلے کو پہلے ہی عالمی سطح پر اٹھایا جا رہا ہے جبکہ بھارتی حکومت کا بلوچ زبان کو سرکاری ریڈیو کا حصہ بنانا ریڈ لائن کو عبور کرنے کے مترادف ہے۔بھارتی حکومت کی جانب سے بلوچی زبان میں پروگرامز شروع کرنے پر جواز بنایا گیا ہے کہ اس سے ظلم و ستم کا شکار علیحدگی پسند بلوچ رہنمائوں کو بولنے کا موقع دیا جائے گا تاکہ وہ دیگر لوگوں اور دنیا کو اپنے اوپر ہونے والے ظلم و ستم سے آگاہ کرسکیں۔
چییئرمین پیمرا ابصار عالم نے اسلام آباد میں نیوز کانفرنس سے خطاب میں بتایا کہ پیمرا نے پاکستانی ٹی وی چینلز پر دس فیصد سے زائد غیر ملکی مواد دکھائے جانے پر بھی پابندی عائد کی۔کیپل آپریٹر سیٹلائیٹ ٹی وی چینلز چھ فیصد بھارتی اور چار فیصد دیگر غیر ملکی مواد قانون کے تحت دکھا سکتے ہیں مگر اس کی مسلسل خلاف ورزی ہو رہی ہے۔ چیئرمین پیمرا نے بتایا کہ کیبل آپریٹرز دو سے پانچ کے درمیان سی ڈی چینل دکھا سکتے ہیں خلاف ورزی کرنے والے کیبل آپریٹرز کے خلاف بھی کارروائی ہو گی۔ابصار عالم کا کہنا تھا کہ غیر ملکی مواد چلانے کے حوالے سے خلاف ورزی کرنے والے ،غیر قانونی ڈی ٹی ایچ کے کاروبار سے وابستہ افراد کو پیمرا کی جانب سے پینتالیس دن کا وقت دیا گیا ہے جس کے بعد پندرہ اکتوبر سے ان تمام خلاف ورزیوں کے مرتکب چینلز اور افراد کے خلاف کاراروئی عمل میں لائی جائے گی۔انھوں نے بتایا کہ ایف آئی اے اور پی ٹی اے کے ساتھ ملکر پیمرا نے غیر قانونی ڈی ایچ کا پیسہ بیرون ملک منتقل کر نے والوں کے خلاف بھی کارروائی کا آغاز کر دیا ہے کیونکہ یہ ملکی معیشت کیلئے نقصان دہ ہے ۔پاکستانی معاشرے سے مطابقت نہ رکھنے واے اشتہارات کے حوالے سے سوال کے جواب میں ابصار عالم کا کہنا تھا کہ اس پر قانون سازی کی ضرورت ہے پارلیمنٹ قانون سازی کرے تو پیمرا اس پر عمل درآمد کروائے گا۔

No comments:

Post a Comment

Adam Driver leaves interview 'because he can't stand listening to himself'

Scarlett Johansson and Adam Driver star in Marriage Story  Many of us can't bear to listen to or watch recordings of ourselves. But...