سڈنی (27اگست-2016) آئے روز رونما ہونے والے زلزلوں کا خوف پہلے بھی کچھ کم نہ تھا کہ ایک آسٹریلوی ماہرارضیات نے یہ کہہ کر دنیا کو دہلا دیا ہے کہ اب تک ہم نے جو زلزلے دیکھے وہ مستقبل قریب میں آنیوالے زلزلے کے سامنے کچھ بھی نہیں کیونکہ آنیوالے دنوں میں دنیا کے ہر خطے میں شدید طاقت کے حامل زلزلے بکثرت آنے والے ہیں۔ اخبار ڈیلی سٹار کی رپورٹ کے مطابق جیو ٹیکنیکل اینڈ ارتھ کوئیک انجینئرنگ کے ماہر ڈاکٹر بہزاد فتحی کا کہنا ہے کہ مشرق وسطیٰ، بھارت ، چین ، جاپان اور امریکہ سمیت دنیا بھر میں 6 شدت سے زائد کے زلزلے آنیوالے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ دنیا کے مختلف خطوں میں واقع فالٹ لائنوں نے ایک عرصے سے اپنی توانائی خارج نہیں کی ہے اور اب سوال یہ نہیں ہے کہ زلزلے آئیں گے یا نہیں بلکہ صرف یہ کہ کب آئیں گے۔ ا ن کاکہنا ہے کہ ان بڑے زلزلوں میں سے 5 سے 10 زلزلے کسی بھی وقت رونما ہو سکتے ہیں۔ ڈاکٹر فتحی کی یہ وارننگ ایک ایسے وقت پر آئی ہے کہ جب دو دن قبل اٹلی میں آنیوالے 6.2 شدت کے زلزلے نے وسیع و عریض علاقے کو برباد کر دیا ہے اور سینکڑوں افراد لقمہ اجل بن گئے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ سب سے خوفناک بات یہ ہے کہ اصل تباہی ایک بڑے زلزلے کے بعد آسکتی ہے۔ انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے بتایا کہ یوریشیا اور افریقہ کی ارضی پلیٹیں جس جگہ ملتی ہیں وہاں بہت بڑی فالٹ لائن بنتی ہے۔ اٹلی بھی اس فالٹ لائن کے اوپر واقع ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ میگا زلزلے کی صورت میں یہ فالٹ لائن پھٹ جائے گی اور زمین کے نیچے موجود لاوا زمین کے اوپر آجائے گا، جس کی وجہ سے اتنی بڑی تباہی ہو گی کہ جسے الفاظ میں بیان کرنا ممکن نہیں ۔
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
Adam Driver leaves interview 'because he can't stand listening to himself'
Scarlett Johansson and Adam Driver star in Marriage Story Many of us can't bear to listen to or watch recordings of ourselves. But...

-
Remember when Priyanka Chopra tweeted "Jai Hind! #IndianArmedForces" back when tensions were at an all-time high between Indi...
-
لندن ( این این آئی) سکاٹ لینڈ یارڈ نے کہاہے کہ قائد ایم کیو ایم کی نفرت انگیز تقاریر پر تحقیقات جاری ہیں، الطاف حسین کے خلاف بہت سے...
-
The Iran deal is done. It’s a historic moment. But as important as it is to defang Iran’s nuclear threat, the bigger story is what the d...
No comments:
Post a Comment