مردان/اسلام آباد(انیٹرنگ ڈیسک ) مردان میں ضلع کچہری گیٹ پر خود کش دھماکے کے نتیجے میں 11 افراد جاں بحق اور 40 افراد زخمی ہوگئے ٗزخمیوں میں بعض کی حالت نازک ہے جس کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کاخدشہ ہے ٗ ہسپتالوں میں ایمر جنسی نافذ کر دی گئی ۔ جمعہ کو خود کش حملہ آور نے مرادن میں ضلع کچہری گیٹ پر پہلے دستی بم پھینکا اور پھر خود کو دھماکے سے اڑا لیا جس کے نتیجے میں پولیس اہلکاروں اور وکلاء سمیت کم از کم 11 افراد جاں بحق اور 40 زخمی ہوگئے ۔
دھماکے کے بعد امدادی ٹیموں کے اہلکاروں نے زخمیوں کو فوری طور پر ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر اسپتال منتقل کیا جہاں انھیں طبی امداد دی جا رہی ہے۔ ہسپتال ذرائع نے بتایا کہ زخمیوں میں زیادہ تعداد وکلا کی ہے جن میں سے بیشتر کی حالت تشویش ناک ہے ٗ دھماکے کے بعد مرادن کے ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے ٗ شدید زخمیوں کو پشاور منتقل کر دیا گیا ادھر محکمہ انسداد دہشت گردی کے ذرائع کے مطابق احاطے میں وکلاء کی بڑی تعداد موجود تھی ٗدھماکے میں پولیس2 اہلکاروں اور2 وکیلوں سمیت11افراد جاں بحق ہوئے مشیر اطلاعات خیبر پختونخواہ مشتاق غنی نے بتایا کہ حملہ آور نے سب سے پہلے گیٹ پر دستی بم پھینکا اور پھر اندر داخل ہونے کے بعد اپنے آپ کو دھماکے سے اڑالیا ٗدوسری جانب ڈی پی او مردان نے بتایا کہ پولیس نے خود کش بمبار کو دیکھتے ہی اس پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں حملہ آور نے خود کو گیٹ پر ہی دھماکے سے اڑالیا۔ ذرائع نے بتایا کہ خود کش حملہ آور نے 6 سے 7 کلو بارودی مواد استعمال کیا۔واقعہ کے بعد سیکیورٹی فورسز نے پورے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کردیا ٗ بم ڈسپوزل اسکواڈ نے جائے وقوعہ سے شواہد اکھٹے کرنا شروع کردئیے ہیں۔ ڈی پی او مردان فیصل شہزاد کے مطابق ریسکیو ایمرجنسی آفیسر حارث حبیب کے مطابق پہلے چھوٹا دھماکا اور پھر زوردار دھماکا ہوا، دھماکے کے بعد فائرنگ بھی کی گئی علاقے کی بلند عمارتوں پر بھی سیکورٹی اہلکار تعینات کردیئے گئے ہیں۔
دوسری جانب مردان کے ضلعی ناظم حمایت اللہ مایار نے 10 افراد کی شہادت اور 41 کے زخمی ہونے کی تصدیق کی۔ضلعی ناظم کے مطابق خودکش حملہ آور نے پہلے دستی بم حملہ کرکے اپنا راستہ کلیئر کیا اور پھر کچہری کے گیٹ پر خود کو دھماکے سے اڑایا۔دوسری جانب مردان خودکش دھماکے کی ذمہ داری جماعت الاحرار نے قبول کرنے کا دعویٰ کیا۔ادھر صدر مملکت ممنون حسین ٗ وزیر اعظم نواز شریف نے دھماکے کی شدید مذمت کی ہے۔ٗ چیئر مین سینٹ میاں رضا ربانی ٗ ڈپٹی چیئر مین مولانا عبد الغفور حیدری ٗ سپیکر قومی اسمبلی سر دار ایاز صادق ٗ ڈپٹی سپیکر ٗصدر آزاد کشمیرمسعود خان ٗ وزیر اعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر ٗگلگت بلتستان کے وزیر اعلیٰ حافظ حفیظ الرحمن ٗ وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف ٗوزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ ٗ وزیر اعلیٰ خیبر پختون خوا پرویز خٹک ٗ وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ زہری ٗ گورنر پنجاب رفیق رجوانہ ٗ گور نر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد ٗ گور نر خیبر پختون خوا اقبال ظفر جھگڑا ٗ گور نر بلوچستان ٗ وفاقی وزراء چوہدری نثار علی خان ٗ پرویز رشید ٗ غلام دستگیر خان ٗ اسحاق ڈار ٗخواجہ آصف ٗ خواجہ سعد رفیق ٗ معاون خصوصی عرفان صدیقی ٗطارق فاطمی ٗ بیرسٹر ظفر اللہ ٗ وزیر مملکت عابد شیر علی ٗ ماروی میمن ٗ سائرہ افضل تارڑ ٗ بلیغ الرحمن ٗ طارق فضل چوہدری ٗ پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان ٗ پاکستان پیپلز پارٹی کے سربراہ بلاول بھٹو زر داری ٗ سابق صدر آصف علی زر داری ٗ عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسفند یار ولی ٗ جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق ٗ جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمن ٗ مسلم لیگ (ق)کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین ٗ سابق وزیر اعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی ٗ سیکرٹری جنرل مسلم لیگ (ق)مشاہد حسین سید ایم کیو ایم کے رہنما فاروق ستار تحریک نفاذ فقہ جعفریہ علامہ ساجد نقوی سمیت متعدد سیاسی ومذہبی رہنماؤں نے دھماکے کی مذمت کی ۔
No comments:
Post a Comment