ترجمان وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ وزیر داخلہ جب 5 اگست کو علامہ ناصر عباس کی عیادت کے لئے اسپتال گئے تھے تو اس حد تک بات ضرور ہوئی کہ اگر مجلس وحدت مسلمین کوئی شرط نہ رکھے تو وزیر داخلہ صوبائی حکومتوں سے ان کے معاملات طے کروانے میں معاونت کریں گے۔
وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان علامہ ناصر عباس جعفری سے کئے گئے تمام وعدوں سے مکر گئے، ترجمان وزارت داخلہ نے مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کے بیان پر ردعمل جاری کر دیا۔ ترجمان وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ وزیر داخلہ کی جانب سے ایم ڈبلیو ایم کے ساتھ نہ تو کوئی وعدہ کیا گیا اور نہ ہی ہڑتال ختم کرنے کے سلسلے میں کوئی یقین دہانی کرائی گئی تھی۔ ترجمان کا کہنا ہے کہ وزیر داخلہ جب 5 اگست کو علامہ ناصر عباس کی عیادت کے لئے اسپتال گئے تھے تو اس حد تک بات ضرور ہوئی کہ اگر مجلس وحدت مسلمین کوئی شرط نہ رکھے تو وزیر داخلہ صوبائی حکومتوں سے ان کے معاملات طے کروانے میں معاونت کریں گے۔ ترجمان نے مزید کہا کہ وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کی بھرپور کوشش رہی ہے کہ صوبائی حکومتوں کی مشاورت سے ایم ڈبلیو ایم کے مطالبات کا مناسب حل تلاش کیا جائے، تاکہ ایم ڈبلیو ایم کی قیادت احتجاج ترک کرکے اہم قومی امور پر حکومت کی رہنمائی کرسکے مگر ان کے کردار کو غلط معنی پہنانا سراسر زیادتی ہے۔
No comments:
Post a Comment