داعش کا پیلمائرہ میں 25 افراد کا قتل
شدت پسند تنظیم داعش کی جانب سے مبینہ طور پر جاری کی گئی ایک ویڈیو میں شام میں یونیسکو کا عالمی ورثہ قرار دی جانے والی جگہ پیلمائرا کے قدیم تھیٹر میں 25 افراد کو گولی مار کر ہلاک کرتے دکھایا گیا ہے۔
شدت پسند تنظیم داعش کا کہنا ہے کہ ہلاک کیے جانے والے افراد فوجی تھے جنھیں شام کے شہر حمص سے پکڑا گیا تھا۔
واضح رہے کہ مئی کے اواخر میں نام نہاد دولت اسلامیہ نے قدیم تاریخی ورثے اور اس سے قریب واقع پیلمائرہ شہر پر قبضہ کر لیا تھا۔
یہ ویڈیو شدت پسند تنظیم سے منسلک جنگجوؤں کے اکاؤنٹس سے شیئر کی گئی ہے تاہم یہ واضح نہیں ہے کہ یہ قتل کب کیے گئے۔
فلم میں دکھائے گئے مناظر میں پیلمائرا کے قدیم تھیٹر میں گولی مار کر قتل کیے گئے اور اس کے پیچھے شدت پسند تنظیم کے سیاہ جھنڈے کو دیکھا جا سکتا ہے۔
ویڈیو میں تھیٹر کی سیڑھیوں پر سینکڑوں افراد کو قتل کا منظر دیکھتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔
کچھ مناظر میں قتل کیے جانے والے افراد کے قریب کے مناظر بھی ہیں جن کے چہروں سے دکھائی دیتا ہے کہ ان پر تشدد بھی کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ نام نہاد تنظیم داعش کے پیلمائمرہ پر قبضے کے کچھ ہی دن بعد اسی تھیٹر میں 20 افراد کا قتل کیا تھا۔
سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کے مطابق علاقے کے رہائشی کو بھی وہاں لایا گیا اور انھیں زبردستی زیرِ حراست آدمیوں کو گولیاں لگتے دکھایا گیا تھا۔
شام کے نوادرات کے شعبے کے سربراہ مامون عبدالکریم نے مئی میں کہا تھا: ’رومن تھیٹر کو لوگوں کے قتل کے لیے استعمال کرنے سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ لوگ انسانیت کے خلاف ہیں۔‘
شامی حکام کے مطابق میوزیم کے زیادہ تر نوادرات کو شدت پسند تنظیم دولت اسلامیہ کے قبضے سے قبل ہی دمشق منتقل کر دیا گيا تھا تاہم وہ بڑے نوادرات نہ لے جا سکے تھے۔
اس سے قبل یہ اعلاعات بھی تھیں کہ شدت پسند تنظیم نے قدیم کھنڈرات کے گرد بارودی سرنگیں اور گولہ بارود نصب کر دیا ہے۔ گذشتہ ہفتے پیلمائرہ کے میوزیم کے باہر نصب کے ایک قدیم مجسمے کو توڑنے کے دعوے بھی کیے گئے ہیں۔
مئی میں شہر پر قبضہ کرنے کے بعد سے داعش کے جنگجوؤں نے یہاں کے فوجی ہوائی اڈّے اور قریب میں واقع ایک بدنام زمانہ جیل پر بھی قبضہ کر لیا ہے۔
واضح رہے کہ داعش کے جنگجوؤں نے عراق کے بہت سے تاریخی مقامات کو تباہ کر دیا ہے جن میں نمرود کا قدیمی شہر بھی شامل ہے جسے عراق کے آثار قدیمہ کے بڑے خزانوں میں شمار کیا جاتا ہے۔
No comments:
Post a Comment