حسینی میڈیا پروڈکشن نیوز
کی رپورٹ کے مطابق نائیجیریا میں بوکوحرام نے اپنی تازہ دہشتگردانہ کارروائی میں مساجد میں گھس کر 150سے زائد روزہ دار مسلمانوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا اور پھر اسی پر اکتفا نہیں کیا، مساجد سے نکل کر ان مقتولین کے گھروں میں گھس گئے اور گھر میں موجود خواتین کو گولیوں سے چھلنی کر دیاجو افطاری کے لیے کھانا تیار کر رہی تھیں۔
عینی شاہدین کے مطابق بوکوحرام کے دہشت گردوں نے نائیجیریا کی شمال مشرقی ریاست بورنیو میں 3 دیہاتوں پر دھاوا بول دیا اور مساجد میں گھس گئے، نوجوانوں، بوڑھوں اور بچوں کو بلاتفریق گولیوں کا نشانہ بنایا۔ اس کے بعد گھروں میں خواتین کو قتل کرنے کے بعد درجنوں گھروں کو آگ لگا دی۔ نائیجیریا کے صدر محمدوبوہاری کے اقتدار میں آنے کے 5ہفتوں میں دہشت گردی کا یہ سب سے بڑا واقعہ ہے۔ دہشت گردوں نے کوکاوا نامی قصبے میں 97افراد کو قتل کیا جو بوکوحرام کے مظالم سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والا قصبہ ہے۔کولو نامی مقامی باشندے نے کہا کہ اس نے لاشیں خود گنی تھیں، ان کی تعداد97تھی، ایک ماہی گیر نے بھی اس تعداد کی تصدیق کی۔کولو نامی شخص کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں نے میرے چچا کو آگ لگا دی اور گھر کے تمام افراد کو قتل کر دیاجن میں 5بچے بھی شامل تھے۔
ایک اور عینی شاہد ببامی الحاجی کولو ، جو بعد میں دہشت گردوں سے بچنے کے لیے ریاست کے دارالحکومت میڈوگوری چلا گیا، نے کہا کہ تقریباً 50دہشت گردوں نے کوکاوا گاؤں پر حملہ کیا۔اس وقت روزہ افطار ہونے والا تھا اور مردوں کی اکثریت مساجد میں تھی، اس لیے دہشت گرد مساجد میں گھس گئے اور فائرنگ شروع کر دی۔ مساجد میں بچوں کی کثیر تعداد بھی موجود تھی لیکن دہشت گردوں نے بلاتفریق قتل و غارت کی۔ان میں سے کچھ دہشت گرد مساجد میں ہی رک گئے اور انہوں نے لاشوں کو آگ لگانی شروع کر دی ، باقی مساجد سے نکل کر گھروں میں گھس گئے اور خواتین کو قتل کرنے اور گھروں کو نذرآتش کرنے لگے۔
No comments:
Post a Comment