پولیس کا کہنا ہے کہ موتے گروپ سے تعلق رکھنے والے کم از کم 20 جنگجوؤں نے جنوبی شہر مروائی میں لناؤ ڈیل سور جیل پر حملہ کیا تاہم اس موقع پر کوئی گولی نہیں چلی۔
ایک فوجی ذرائع نے بی بی سی کو بتایا ہے کہ ان کے خیال میں ان افراد کو خود فرار کروایا گیا ہے۔
فرار ہونے والے شدت پسندوں کو گذشتہ ہفتے دستی طور پر تیار کیے گئے مارٹر گولوں کے ساتھ گرفتار کیا گیا تھا۔
قتل اور منشیات کے الزام میں گرفتار دیگر 15 قیدی بھی فرار ہوگئے ہیں تاہم اس بارے میں واضح نہیں ہے انھیں بھی فرار کروایا گیا ہے۔
خیال رہے کہ دولت اسلامیہ سے منسلک موتے گروپ جنوبی خطے منڈاناؤ میں گئی بم دھماکوں اور اغوا کی کارروائیوں میں ملوث رہا ہے۔
واضح رہے کہ فلپائن کا مسلمان اکثیریتی علاقے منڈاناؤ میں کئی دہائیوں سے علیحدگی پسند تحریک جاری ہے جبکہ ملک کی بیشتر آبادی کیتھولک عیسائیوں پر مشتمل ہے۔
موتے گروپ نے رواں سال کے آغاز پر فوج پر حملہ کر کے ایک فوجی کا سر قلم اور دو مقامی مزدوروں کا قتل کیا تھا۔
مزدوروں کو اغوا کرنے کے بعد ہلاک کرنے سے قبل انھیں نارنجی رنگ کے کپڑے پہنائے گئے جیسے عموما دولت اسلامیہ کے شدت پسند کرتے ہیں۔
فلپائن میں کئی مسلح گروہ دولت اسلامیہ کے ساتھ اتحاد کا اعلان کر چکے ہیں تاہم ملک کی فوج کا کہنا ہے کہ غیرملکی جنگجوؤں کے ساتھ تعاون کے کوئی شواہد موجود نہیں ہیں۔
No comments:
Post a Comment